حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی و ضلعی عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے۔ہمیں بطور مسلمان عالم اسلام کے دشمنوں اور بطور پاکستانی ارض پاک کے دشمنوں کا ہر محاذ پر مقابلہ کرنا ہو گا۔ دانشور، صحافی، سوشل ایکٹوسٹ،علما، تاجر سب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے ملک و مذہب کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے کاوشیں جاری رکھیں۔عالم اسلام کے خلاف ففتھ جنریشن وار کا آغاز ہو چکا ہے سوشل میڈیا کے ذریعے لڑی جانے والی اس جنگ میں سب نے مجاہدانہ کردار ادا کرنا ہے۔جدیدٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرکے سوشل میڈیا کو دشمن کے خلاف اپنا مورچہ بنا لیں۔یہ بات سب کو ذہن نشین رکھنی ہو گی کہ کسی کے مقدسات کی توہین حرام ہے۔ہمیں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہونے کی بجائے دشمنوں کے خلاف باہم ہو کر بابصیرت کردار ادا کرنا ہو گا۔دشمنوں امت مسلمہ کے مختلف مسالک کے درمیان اختلافات پیدا کر کے ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے۔اس نکتے کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔ہمارا اتحاد ہی وہ مضبوط اور موثر ہتھیار ہے جس سے اسلام اور وطن عزیز کے دشمنوں کو شکست دی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکا اب اس دنیا کا سپر پاور نہیں رہا، دنیا بھرکی جمہوری حکومت کو گراکر ملکوں کو کمزور کرنےاور چھوٹے چھوٹے ممالک تشکیل دینے کا کھیل ختم ہوگیا، امریکا اپنے پڑوس میں وینزویلا کی حکومت کا آج تک کچھ نہیں بگاڑ سکا تو مشرق وسطیٰ اور ساؤتھ ایشیا ء میں کیسے جرائت کرسکتا ہے ۔ انقلابی طبقے نے پوری دنیا میں امریکی عزائم کو خاک میں ملایا ہے ۔ دنیا اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ، دنیا اس وقت پاور موونگ کنڈیشن میں ہے۔پاور مغرب سے مشرق اور ایشیاءکی جانب شفٹ ہورہی ہے اور مغرب دن با دن کمزور ہورہاہے۔ ہر گذرتے روز سعودیہ کو یمن میں شکست کاسامنا ہے۔ایک ہفتے میں یمن پر قبضہ کرنے کے خواہش مندوں کی وہاں ایسی کی تیسی ہوگئی ہے ۔
ان کاکہنا تھاکہ اس پاور شفٹنگ میں پاکستان کا اہم نقش اور رول ہے ، آپ اس مرحلے پر فرنٹ پر کھڑے ہیں ۔شفٹ آف پاور کیلئے ہماری بےشمار قربانیاں ہیں۔یہ بات زہن نشین رہے کہ فقط ثانی زہراؑ کے حرم کا دفاع نہیں ہوا بلکہ پورے خطے کا دفاع ہواہے ۔ شام وعراق میں داعش کی شکست درحقیقت پوری دنیا میں اس کی شکست ثابت ہوئی۔شہید قاسم سلیمانی کہا کرتے تھے کہ مقاومت کی زنجیر کی درمیانی کڑی پاکستان ہےجس دن یہ کڑی آپس میں مل گئی اس دن اس ریجن میں امریکا کو رہنےکی جگہ نہیں ملےگی۔ عالمی سازشیں ناکام ہوں گی اور اس کے دورس اثرات سامنے آئیں گے
انہوں نے کہا کہ ففتھ جنریشن وار شخصی نہیں بلکہ فکری ہے۔ہماری کسی شخصیت سے دشمنی نہیں بلکہ اس فکر سے اختلاف ہے جس کے ذریعے معاشرے میں متشدد رویوں کی آبیاری کی جار ہی ہے۔وطن عزیز میں کسی بھی ایسی قوت کو پنپنے نہیں دیا جائے گا جو تکفیر اور شدت پسندی کا پرچار کرتی ہو۔دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ میں سب سے زیادہ نقصان ہماری قوم نے اٹھایا ہے۔ ملک دشمنوں کے خلاف جیتی ہوئی جنگ کو ہار میں بدلنے کا خواب دیکھنے والے قطعی مغالطے میں ہیں۔اس ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہاتھوں میں ہے۔ پاک فوج کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ ففتھ جنریشن کا حصہ ہے۔ وہ لوگ جو کل تک اقتدار کے مزے لوٹتے رہے آج انہی لوگوں نے ملک دشمنوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے پاک فوج کے خلاف زبان درازی کر کے پوری قوم کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔ ملک دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے عوام، حکومت اور پاک فوج سب ایک پیج پر ہیں۔جنرل ورکر اجلاس میں علامہ باقر عباس زیدی،علی حسین نقوی،علامہ صادق جعفری،علامہ اظہر نقوی،علامہ مبشر حسن سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔